ہندو و پاک تعلقات : سیاسی رشتے جیسے بھی ہوں ، تہذیبی، تجارتی وثقافتی رشتے مضبوط ہونے چاہئیں
ہمارا میڈیا بار بارکٹھمنڈو میں سارک کانفرنس کی ایک تصویر دکھا رہا تھا جس میں ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی ادائے بے نیازی سے کوئی میگزین یاسارک کانفرنس سے متعلق کوئی لٹریچر پڑھ رہے ہیں اور دوسری طرف ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف ان کے عقب سے خاموشی سے گزرتے ہوئے اپنی نشست تک چلے جاتے ہیں۔اُدھر مودی آنکھ اٹھاکر ان کی جانب نہیں دیکھتے اور اِدھر نواز شریف ان کے وجود کو نظر انداز کرکے آگے بڑھ جاتے ہیں۔بس اسی لمحہ کو قید کرکے میڈیا کو موقع مل جاتا ہے اور اسے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی سرد جنگ کا نام دے دیا جاتا ہے۔ لیکن جب سارک کانفرنس کے آخری دن دونوں سربراہان ملتے ہیں اور ایک دوسرے سے گرمجوشی سے ہاتھ ملاتے ہیں تو بھی کوئی خوشی اس لئے نہیں ہوتی کیونکہ اسی وقت جموں و کشمیر میں ارینا سسیکڑ پر پاکستانی دہشت گرد ایک خالی بنکر پر حملہ آور ہوتے ہیں اور ہمارے 3 جوان اور 3 شہری مارے جا چکے ہوتے ہیں۔
Read more