وزیر خزانہ صاحب ، آپ مثال بن سکتے ہیں
جب سے سوئزرلینڈ میں کالے دھن کی بات چلی ہے، تب سے یہ ماحول بنا ہے کہ اگر وہ سارا پیسہ ملک میں واپس آ جائے، تو ہمارے سارے مسائل حل ہو جائیں گے۔ ہمیں ٹیکس نہیں دینا پڑے گا اور ترقی میں ہم کسی بھی ترقی پذیر ملک کے مقابلے کھڑے ہونے کی طاقت پیدا کر لیں گے۔ حالانکہ، ابھی کسی کو معلوم نہیں ہے کہ بیرونی ممالک میں ہندوستان کا کتنا کالا دھن جمع ہے۔ اس جمع رقم میں بہت سارا پیسہ بے نامی ہے، جس کے وارثوں کو یہ پیسہ کبھی نہیں ملنے والا۔ اس کی صرف ایک وجہ ہے کہ جن سیاست دانوں یا دولت مندوں نے سوئزر لینڈ میں حوالہ سے پیسہ بھیجا اور وہاں کے بینک میں جمع کرایا، ان میں سے بہتوں نے اس ڈر سے کہ ان
Read more